6+ Short Motivational Stories in Urdu

6+ Short Motivational Stories in Urdu

 

Looking for a quick boost of inspiration? Check out our collection of 6 short motivational stories in Urdu. These stories are Short But powerful, and they’re perfect for giving you that extra push you need. Each Story is filled with wisdom and lessons that can help you stay positive and motivated.

 

” اثاثہ     اور   ذمہ داری  “

بیٹا: پاپا کیا میں آپ سے بات کر سکتا ہوں؟
والد: جی بولوں ۔
بیٹا: میرے تمام ہم جماعتوں میں، میں واحد ہوں جس کے پاس گاڑی نہیں ہے۔
والد: آپ مجھ سے کیا کرنا چاہتے ہیں؟
بیٹا: مجھے گاڑی چاہیے میں عجیب محسوس نہیں کرنا چاہتا۔
والد: کیا آپ کے ذہن میں کوئی خاص کار ہے؟
بیٹا: جی ابا (مسکراتے ہوئے)
والد: کتنا قیمت ہے؟

بیٹا: 200,000  روپے.
والد: میں تمہیں پیسے ایک شرط پر دوں گا۔
بیٹا: کیا شرط ہے؟
والد: آپ پیسے گاڑی خریدنے کے لیے استعمال نہیں کریں گے بلکہ سرمایہ کاری کریں گے۔ اگر آپ سرمایہ کاری سے منافع کماتے ہیں، تو آپ آگے بڑھ کر کار خرید سکتے ہیں۔
بیٹا: ٹھیک ہے۔

پھر، والد نے اسے 200,000 روپے کا چیک دیا۔ بیٹے نے چیک کیش کرایا اور اسے اپنے والد کے ساتھ ہونے والے زبانی معاہدے کی تعمیل میں لگایا۔

کچھ مہینوں بعد باپ نے بیٹے سے پوچھا کہ تمہارا کیا حال ہے۔ بیٹے نے جواب دیا کہ اس کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے۔ باپ نے اسے چھوڑ دیا۔

کچھ مہینوں کے بعد پھر باپ نے اس سے اس کے کاروبار کے بارے میں پوچھا
پھر بیٹے نے بتایا کہ وہ کاروبار سے بہت زیادہ منافع کما رہا ہے۔

جب اسے رقم دینے کے ٹھیک ایک سال گزر گیا تو والد نے اسے بتایا کہ کاروبار کتنا آگے بڑھ گیا ہے۔ بیٹا فوراً راضی ہو گیا اور درج ذیل بحث ہوئی۔

والد: اس سے میں دیکھ سکتا ہوں کہ تم نے بہت پیسہ کمایا ہے۔
بیٹا: جی بابا۔
والد: کیا آپ کو اب بھی ہمارا معاہدہ یاد ہے؟
بیٹا: ہاں
والد: کیا معاہدہ تھا؟
بیٹا: ہم نے اتفاق کیا کہ میں سرمایہ کاری میاں پیسے لگاؤں اور منافع سے گاڑی خریدوں۔
والد: تم نے گاڑی کیوں نہیں خریدی؟
بیٹا: مجھے گاڑی کی ضرورت نہیں ہے۔ میں مزید سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہوں۔
والد: اچھا۔ آپ نے وہ سبق سیکھ لیا ہے جو میں آپ کو سکھانا چاہتا تھا۔
– آپ کو واقعی کار کی ضرورت نہیں تھی، آپ صرف آپ کے درمیان محسوس کرنا چاہتے تھے۔ اس سے آپ پر اضافی مالی ذمہ داریاں عائد ہوتی۔ تب یہ کوئی اثاثہ نہیں تھا۔ لیکن ایک ذمہ داری.
بادشاہ کی طرح زندگی گزارنے سے پہلے آپ کے لیے اپنے مستقبل میں سرمایہ کاری کرنا بہت ضروری ہے۔
بیٹا: شکریہ بابا۔

پھر والد نے اسے اس گاڑی کے جدید ترین ماڈل کی چابیاں دیں۔

 اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے سے پہلے ہمیشہ پہلے سرمایہ کاری کریں۔

جسے آپ اب ضرورت کے طور پر دیکھتے ہیں اگر آپ اپنے جذبات پر قابو پانے کے لیے تھوڑا سا وقت نکال سکتے ہیں تو وہ ضرورت بن سکتی ہے۔

 ایک اثاثہ اور ذمہ داری کے درمیان فرق کرنے کے قابل ہونے کی کوشش کریں تاکہ جسے آپ آج اثاثہ کے طور پر دیکھتے ہیں وہ کل آپ کے لیے ذمہ داری نہ بن جائے۔

 


دریا سے سیکھنا چاہیے
1۔ دریا کبھی واپس نہیں بہتے، ہمیشہ آگے ہی آگے۔۔۔ ماضی کو بھول کر آپ بھی مستقبل پر فوکس کریں۔
2۔ دریا اپنا رستہ خود بناتے ہیں، لیکن اگر کوئی بڑی رکاوٹ سامنے آ جائے تو آرام سے اپنا رخ موڑ کر نئی راہوں پر چل پڑتے ہیں، مشکلوں اور رکاوٹوں سے لڑنا، بحث کرنا اور ضد کرنا دراصل وقت ضائع کرنا ہے۔
3۔ آپ گیلے ہوئے بغیر دریا پار نہیں کر سکتے۔۔۔ اسی طرح آپ کو دکھ سکھ کے ساتھ ہی زندگی گزارنا ہوگی۔ ہمت اور حوصلے کے ساتھ۔
4۔ دریاؤں کو دھکا نہیں لگانا پڑتا، یہ خود ہی آگے بڑھتے ہیں۔۔۔ کیا آپ سیلف سٹارٹ نہیں بن سکتے؟
5۔ جہاں سے دریا زیادہ گہرا ہوتا ہے، وہاں خاموشی اور سکوت بھی زیادہ ہوتا ہے۔ علم والے اور گہرے لوگ بھی پرسکون ہوتے ہیں۔
6۔ پیاسے شخص کا انتظار کیے بغیر اور پتھر پھینکنے والوں سے الجھے بغیر دریا بہتے چلے جاتے ہیں۔۔۔ روڑے اٹکانے والوں کی پرواہ کیے بغیر آپ بھی اپنی زندگی رواں دواں رکھیں۔
7۔ خواہشات کے دریا میں دنیاوی محبت ایک مگر مچھ کی طرح ہے۔۔۔ ذرا دھیان سے۔۔۔
8۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دریا کتنا بڑا، چوڑا اور وسیع ہو گیا ہے، وہ پھر بھی بڑھنا چاہتا ہے۔۔۔ آپ کی صلاحیتیں بھی لامحدود ہیں، ان کو وسیع کیجیے۔
9۔ ایک بڑا دریا چھوٹی ندیوں، نالوں اور چشموں کو اپنے ساتھ ملنے سے کبھی منع نہیں کرتا۔۔۔ آپ بھی اپنا ظرف بلند اور نگاہ سربلند کر کے تو دیکھیں۔
10۔ زمین اور آسمان، جنگلات اور کھیت، جھیلیں اور دریا، پہاڑ اور سمندر۔۔۔ ایسے شاندار ماسٹر ہیں جو ہمیں کتابوں سے بھی زیادہ اچھی باتیں سکھاتے ہیں۔
11۔ دریا ہمیشہ ایک راستے کی پیروی کرتا ہے، وہ راستہ۔۔۔ جہاں سے گزر کر وہ سمندر میں پہنچ جائے۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے پاس جانے کے لیے “صراط مستقیم” تو ہمیں بھی بتایا۔۔۔ سکھایا گیا ہے۔
12۔ دریا اپنا پانی خود نہیں پیتے، درخت اپنا پھل خود نہیں کھاتے۔۔۔ کیا آپ نے کبھی خدمت خلق کی اہمیت کے بارے میں کچھ سوچا۔۔۔ کچھ کیا۔۔۔؟
13۔ دریا میں دو خوبیاں زیادہ ہیں۔۔۔ فراخ دلی اور روانی۔۔۔ زندگی میں بھی فراخ دل اور رواں دواں لوگ کامیاب ہوتے ہیں۔
14۔ دریاؤں میں قدرتی زندگی، موسیقیت، تغیر پذیری اور حرکت ہوتی ہے اور اس کی کوئی حدیں بھی نہیں ہوتیں۔
اور آپ کی۔۔۔؟
15۔ دریا یہ بھی جانتے ہیں۔۔۔ کہ جلدی کی کوئی ضرورت نہیں، مستقل اور مسلسل حرکت سے ایک دن ہم منزل تک پہنچ جائے گے.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top