Our sad quotes in urdu collection are for those people who are upset and sad for some reason and looking for some words to express their feelings. So that these words reflect their feelings.
Here Is the list of 50+ Sad Quotes in Urdu
بے حسی شرط ہے جینے کے لیے اور ہم کو احساس کی بیماری ہے .. جون ایلیا
کل عام دشمنی کر لو دکھاوے کی دوستی نہ کرو
اپنے ذہنی سکون کے لیے تین چیزیں کم رکھیں الفاظ توقعات اور لوگ
ہر کسی کو ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں ہوتا
بہت سی جگہ پر واقعی دل بڑا کرنا پڑتا ہے درگزر کرنا پڑتا ہے
ہر کوئی نہیں سمجھتا اپ کو اور ہر کسی کو اپ سمجھا نہیں سکتے
زندہ رہنے کے لیے ہم لوگ عمر بھر تکلیف برداشت کرتے رہتے ہیں مگر زندہ پھر بھی نہیں رہتے
بہت سجدے کیے کسی کو پانے کے لیے اقبال
جس میں اس کو پانا تھا وہی سجدہ قضا کر بیٹھے
علامہ اقبال
ایک خد کے بعد انسان سب کچھ چھوڑ دیتا ہے شکایت کرنا منانا
اور پھر من ایسا ہو جاتا ہے کہ کوئی انسان بات کرے تو بھی ٹھیک اور نہ کرے تو بھی ٹھیک
کچھ باتوں کا جواب صرف خاموشی ہوتی ہے اور خاموشی بہت خوبصورت جواب ہے
رنگوں سے ڈر نہیں لگتا صاحب رنگ بدلنے والوں سے لگتا ہے
اج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر پھوٹ کر رونے لگے ہیں میں محبت اور تم
کتنی زلفیں کتنے انچل اڑے چاند کو کیا خبر کتنا ماتم ہوا کتنے انسو بہے چاند کو کیا خبر
خاموشی رات کی دیکھتا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں مدہوش اکثر ہو جاتا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں
خدا خود ہی سن لیتا ہے خاموش دل کی صدا
مجھے تو میں بھی بھول چکا ہوں کسی کو کیسے یاد ہوں میں
کبھی کسی کا ساتھ یہ سوچ کر مت چھوڑنا کہ اس کے پاس اپ کو دینے کے لیے اب کچھ نہیں
بلکہ یہ سوچ کر نبھاتے رہنا کہ ہو سکتا ہے کہ اس کے پاس اپ کے سوا کچھ بھی نہ ہو
تیری نگاہ ناز میں میرا وجود—بے وجود
میری نگاہ شوق میں تیرے سوا کوئی نہیں
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
جن اشکوں کی پھیکی کو ہم بیکار سمجھتے تھے ان اشکوں سے کتنا روشن ایک تاریک مکان ہوا
پاس جب تک وہ ہے درد تما رہتا ہے پھیلتا جاتا ہے پھر انکھ کے کاجل کی طرح
یہ ذات تماشا بن چکی ہے دنیا کے میلے سے تک چکی ہے
کاش کوئی تو ایسا ہو جو اندر سے باہر جیسا ہو
مجھ سے ملنے کو اپ ائے ہیں بیٹیے میں بلا کے لاتا ہوں
دل میں برائی رکھنے سے بہتر ہے کہ ناراضگی ظاہر کر دو
اب دلچسپی ہی نہیں رہی تم میں تم جان بھی دے دو میرے لیے لیکن میرے لیے اب کسی کام کی نہیں
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب اج تم یاد بے حساب ائی
تم بھی غالب کمال کرتے ہو امیدیں انسانوں سے لگا کر شکایت خدا سے کرتے ہو مرزا غالب
خود کو اتنا مضبوط کر لیجئے کہ بدلتے ہوئے موسم اور بدلتے ہوئے لوگ اپ پر اثر نہ چھوڑ سکے
ہم کو یاروں نے بھی یاد نہ رکھا جون ہم تو یاروں کے یار تھے …جون ایلیا
شکر کرتا ہوں اس انسان کا جس نے مجھے انسو دیا ہے
کیونکہ یہ انسو ہی مجھے بارگاہ الہی کی جانب لے گئے
واصف علی واصف
شوق ہی نہیں رہا خود کو ثابت کرے ہم اب تو اپ نے جو سمجھ لیا وہی ہے ہم
کبھی نفرتوں سے ملا سکون کبھی چاہتوں نے رلا دیا
کون رکھے گا یاد ہمیں اس دور خودغرضی میں اقبال
حالات ایسے ہیں کہ لوگوں کو خدا یاد نہیں
علامہ اقبال